حالیہ اطلاعات کے مطابق، امریکہ کے اگلی نسل کے چھٹی جنریشن فائٹر جیٹ F-47 کے بارے میں ایک ابتدائی انٹیلیجنس لیک سامنے آئی ہے، جس میں اس جدید ترین طیارے کی کچھ کلیدی تفصیلات شامل ہیں۔ لیک کے مطابق F-47 کی ٹاپ اسپیڈ تقریباً ماخ 2 (Mach 2) کے قریب ہوگی، یعنی یہ آواز کی رفتار سے دو گنا تیز پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
F-47، جو ممکنہ طور پر NGAD (Next Generation Air Dominance) پروگرام کے تحت تیار ہو رہا ہے، میں درج ذیل جدید فیچرز شامل ہونے کی توقع ہے:
- اسٹیلتھ صلاحیت: ریڈار سے تقریباً مکمل طور پر پوشیدہ رہنے کی جدید ترین ٹیکنالوجی۔
- AI انٹیگریشن: پائلٹ کے ساتھ کام کرنے والا مصنوعی ذہانت پر مبنی کو-پائلٹ سسٹم۔
- ڈرون ٹیمنگ: یہ طیارہ خودکار ڈرونز کے اسکواڈ کے ساتھ ٹیم بنائے گا جنہیں یہ میدانِ جنگ میں کنٹرول کر سکتا ہے۔
- ہائی سپیڈ ڈیٹا نیٹ ورکنگ: میدانِ جنگ میں ریئل ٹائم انٹیلیجنس اور کمانڈ و کنٹرول کی قابلیت۔
- لچکدار اسلحہ نظام: نئے قسم کے ہائپرسانک اور انرجی ویپن سسٹمز کے ساتھ مطابقت۔
F-47 کی یہ لیک ابتدائی معلومات پر مبنی ہے، اور آفیشل تفصیلات ابھی جاری نہیں کی گئیں، تاہم ماہرین کے مطابق یہ طیارہ 2030 کی دہائی کے اوائل میں امریکی فضائیہ میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ اگر یہ تمام خصوصیات سچ ثابت ہوئیں تو F-47 دنیا کے سب سے مہلک اور جدید لڑاکا طیاروں میں شمار ہوگ